بیروت – ابراہیم عاقل، حزب اللہ کے آپریشن کمانڈر، جو جمعہ کو اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے، کے سر پر 1983 میں بیروت میں ہونے والے دو ٹرک بم دھماکوں کے حوالے سے 7 ملین ڈالر کا انعام تھا۔ ان دھماکوں میں امریکی سفارت خانے اور امریکی میرینز کی بیرک میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسرائیل نے اس ہفتے حزب اللہ پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، جس کی وجہ غزہ میں جاری تنازعہ ہے۔ یہ حملے 7 اکتوبر کو حزب اللہ کی فلسطینی اتحادی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے ایک مہلک حملے اور یرغمالیوں کے بعد شروع ہونے والی کئی ماہ کی سرحدی جھڑپوں کے بعد ہوئے ہیں۔
ابراہیم عاقل بھی شکر کی طرح حزب اللہ کے ایک تجربہ کار رکن تھے۔ حزب اللہ کی بنیاد 1980 کی دہائی کے اوائل میں ایران کے پاسداران انقلاب نے رکھی تھی، جس کا مقصد لبنان پر قابض اسرائیلی افواج کے خلاف لڑنا تھا۔
امریکہ نے ابراہیم عاقل پر الزام عائد کیا کہ وہ اپریل 1983 میں امریکی سفارت خانے پر ہونے والے بیروت ٹرک بم دھماکوں میں ملوث تھے، جس میں 63 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور چھ ماہ بعد امریکی میرینز کی بیرک پر حملہ ہوا جس میں 241 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔